ہمارااسلام قبول کرنا-ڈاکٹر معراج الھدیٰ صدیقی

ہمارااسلام قبول کرنا، مرتب: پروفیسر خالد حامدی فلاحی۔ ناشر: منشورات، ملتان روڈ، لاہور۔
یہ کتاب ۶۵ نومسلموں کی آپ بیتیوں کا مجموعہ ہے جنھوں نے آج کے دور میں اسلام قبول کیا ہے۔ یہ آپ بیتیاں پروفیسر خالد حامدی فلاحی کے زیرادارت بھارت کے ماہنامے اللّٰہ کی پکار میں قسط وار شائع ہوتی رہی ہیں۔ ہر آپ بیتی دل چسپیوں کا نیا جہاں سامنے کھول دیتی ہے۔ ہر واقعہ اسلام کی عظمت و حقانیت پر دلیل بن جاتا ہے۔ اسلام قبول کرنے والی یہ سعید روحیں حق کی متلاشی تھیں اور ان کے گذشتہ مذاہب ان کی روحانی تسکین سے قاصر تھے۔ اللہ کے بے پایاں رحمت نے ان کو قرآنِ مجید دینی کتب اور چند ایسے نیک داعیانِ حق تک پہنچایا جہاں سے ایمان اور جنت کا مبارک سفر شروع ہوا۔ آج کے مسلم معاشرے میں آٹے میں نمک سے بھی کم نظر آنے والے داعیانِ حق کی تعداد بڑھ جائے تو اسلام قبول کرنے والوں کی تعداد میں سیکڑوں گنا اضافہ ہوسکتا ہے۔

مقدمے کے بعد پروفیسر ڈاکٹر بھارتی دیوی کی تحریر ’کوتاہی کس کی ہے؟‘ سمیت کئی جگہوں پر مسلمانوں سے شکوہ موجود ہے کہ نہ تو ان کا کردار قرآن و سنت کے مطابق داعیانہ کردار ہے اور نہ وہ شہادتِ حق کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔ بیش تر واقعات تو ہندستانی معاشرے سے تعلق رکھتے ہیں، لیکن امریکا کے عبدالعزیز (مائیکل جیکسن کے بھائی) اور سارہ، روس سے لیلیٰ، انگلینڈ سے سودہ بیگم، ڈنمارک سے نور، یوگنڈا افریقہ سے محمد طٰہٰ، نیپال کے محمداسجد اور پاکستان کے شیخ بشیر کے اسلام میں آنے کے واقعات بھی شامل ہیں۔ اسلام ہی انسانیت کو اپنے جلو میں پناہ و سکون دے سکتا ہے اور ہررنگ و نسل، برادری، ملک، براعظم کے افراد کے لیے کشش رکھتا ہے۔ واقعات کے انتخاب نے قاری کو وسعتِ فکر بخشی ہے۔ یوں ہر واقعہ انوکھا ہے لیکن ہندو، سیکھ، عیسائی، پارسی، قادیانی پس منظر سے تعلق رکھنے والی دس خواتین کی داستان قیمتی ہی نہیں، انسانیت کے لیے قابلِ فخر ہے۔ ایک مسلمان بچی حرا کی داستان جو عبداللہ نے بیان کی ہے حیران کن استقامت کی نظیر ہے۔ اسی طرح مردوں میں اسلام لانے سے پہلے بابری مسجد کو ڈھانے میں حصہ لینے والے ماسٹر محمد عامر ہیں۔ گجرات کے قتلِ عام میں حصہ لینے والے سہیل صدیقی، جرائم پیشہ پس منظر سے عبداللہ، ہندو پجاری عبدالرحمن، انتہائی تعلیم یافتہ محمد قاسم، عبدالواحد، محمدعمر، ڈاکٹر سعیداحمد، ڈاکٹر حذیفہ، محمد خالد، محمداسد، عبداللہ، اے کے عادل، ڈاکٹر محمدعبداللہ، اَپ پڑھ محمدسلیم، محمد لیاقت، غریب محمداحمد اور محمدشفیع شامل ہیں۔

کتاب ضخیم ہونے کے باوجود ایک ہی نشست میں مکمل کرنے کو جی چاہتاہے۔ بعض مقامات پر ایمانی کیفیت کو مہمیز ملتی ہے اور اہلِ ایمان آنسوئوں کے ساتھ اپنے نئے ہم مذہبوں کا استقبال کرتے ہیں۔ مغرب میں عیسائیوں کے قبولِ اسلام پر بہت کتابیں چھپی ہیں۔ عراق اور افغانستان میں اتحادی افواج کے سپاہیوں اور مغربی صحافیوں نے بھی اسلام قبول کیا ہے لیکن ہندو معاشرے میں قبولِ اسلام پر یہ پہلی بڑی دستاویز ہے۔ شہادتِ حق کے فریضے پر اُبھارنے والی اس کتاب کو پڑھے لکھے مسلمان خاص طور پر، ہر داعیِ حق کے مطالعے میں ضرور آنا چاہیے۔ (ڈاکٹر معراج الھدیٰ صدیقی)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *