کتاب چنار کہانی ہمارے اردگرد بکھری ہوئی ان ہزاروں کہانیوں کا نچوڑ ہے جنہیں صغیر قمر نے نہایت محبت، توجہ اور فنکارانہ انداز میں لفظوں کا روپ دیا ہے۔ ان کی تحریر کا سب سے نمایاں پہلو یہ ہے کہ وہ براہِ راست قارئین کی نفسیات پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ ایسے الفاظ اور جملے استعمال کرتے ہیں جو دلوں کے تار چھیڑ دیتے ہیں، آنکھوں کو بار بار نم کر دیتے ہیں اور قاری کو سوچنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔
مصنف کی اوّل و آخر پہچان کشمیر اور جہادِ کشمیر ہے۔ وہ ایک طویل عرصے سے اپنے قلم کے ذریعے اس مقصد کی آبیاری کرتے آ رہے ہیں۔ اسی لیے چنار کہانی میں کشمیر، افغانستان اور فلسطین کے ساتھ ساتھ دیگر مقامات پر امتِ مسلمہ کے زخموں اور جدوجہد کو بھی نمایاں کیا گیا ہے۔ یہ تحریریں اس سے قبل ’’جہاد کشمیر‘‘ اور روزنامہ ’’خبریں‘‘ میں شائع ہونے والے کالمز کی شکل میں سامنے آ چکی ہیں۔
منشورات کی یہ شاندار پیشکش صرف ایک کہانیوں کا مجموعہ نہیں بلکہ ایک فکری سفر ہے جو قاری کے ایمان، وطن اور اقدار کے ساتھ وابستگی کو گہرا کرتا ہے۔ آج جب الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا روشن خیالی کے نام پر دین و مذہب سے بیزاری پھیلا رہا ہے، یہ کتاب نوجوان نسل اور ہر طبقۂ فکر کو نئی راہیں دکھاتی ہے۔
اسلامی کتب میں اپنی نوعیت کی یہ منفرد کتاب نہ صرف مطالعہ کے شوقین افراد بلکہ قلم و فکر سے وابستہ ہر شخص کے لیے قیمتی سرمایہ ہے۔
