سیدابوالاعلیٰ مودودیؒ بحیثیت نثرنگار
مصنف: ڈاکٹر محمد جاوید اصغر
ناشر: منشورات، منصورہ، لاہور
مولانا سیدابوالاعلیٰ مودودیؒ نے پوری زندگی قلم، زبان اور فکر کے ذریعے اسلام کا پیغام پھیلانے میں صرف کی۔ بیسویں صدی سے لے کر آج تک، دنیا بھر میں متلاشیانِ حق ان کے فکری ذخیرے سے روشنی حاصل کر رہے ہیں۔
یہ کتاب دراصل ایک تحقیقی مقالہ ہے جو مصنف نے ڈاکٹریٹ کے لیے تحریر کیا۔ اگرچہ آج کل بیشتر تحقیقی مقالات سطحی اور رسمی ہوتے ہیں، تاہم یہ کتاب ان سب سے مختلف اور نمایاں ہے۔ مصنف نے موضوع کا پورا حق ادا کرنے کی سنجیدہ کوشش کی ہے۔
اس تحقیق میں محض اقتباسات پر انحصار نہیں کیا گیا، بلکہ تنقیدی و تخلیقی انداز میں موضوع کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ مولانا مودودیؒ کی نثر صرف الفاظ کا مجموعہ نہیں، بلکہ وہ فکری جمال، منطقی گرفت، اور روحانی تاثیر کا کامل امتزاج ہے۔
مزید یہ کہ، مصنف نے ادبی تنقید کے اصولوں کو سامنے رکھتے ہوئے مولانا کی نثر کا تجزیہ کیا ہے۔ کتاب کے اسلوب میں اُن کے استاد محترم، ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی کا اثر بھی نمایاں ہے۔
بھارت میں بھی اسی موضوع پر ایک ڈاکٹریٹ کا مقالہ لکھا جاچکا ہے، تاہم محمد جاوید اصغر کی یہ کاوش علمی و تحقیقی لحاظ سے زیادہ جامع اور بلند پایہ ہے۔ یہ بات خود معروف محقق سلیم منصور خالد نے بھی تسلیم کی ہے۔
اس کتاب کو منشورات آن لائن اسلامی بُک اسٹور نے اعلیٰ معیار اور خوبصورت انداز میں شائع کیا ہے۔ یہ پیشکش ہر اُس قاری کے لیے مفید ہے جو مولانا مودودیؒ کے نثری اسلوب، ادبی عظمت، اور اسلامی فکر کو سمجھنا چاہتا ہے۔
