چند عصری مسائل-حبیب الرحمٰن عاصم

فقہی مسائل اور فتاویٰ کے حوالے سے جب بھی کسی کتاب کا تصور آتا ہے تو مشکل الفاظ، طویل جملے، بھاری بھرکم عبارتیں، جائز ہے، ناجائز ہے کی صورت میں عدالتی انداز کے حکم ذہن میں گھومنے لگتے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد جو کہ تعلیم، علومِ اسلامیہ، تقابل ادیان اور دعوت و ابلاغ میں معروف مقام رکھتے ہیں، زیرتبصرہ کتاب میں رویتی اسلوب سے ہٹتے ہوئے عصری مسائل کا جواب دیا ہے اور عصرِحاضر کے ایک اہم تقاضے اور علمی ضرورت کو پورا کیا ہے۔

ڈاکٹر انیس احمد نے جس شجرِعلم کے سایے میں پرورش پائی، اس کی آبیاری سیدابوالاعلیٰ مودودیؒ نے کی تھی جن کا داعیانہ انداز ان کے اظہارِ بیان پر غالب تھا۔ اس لیے آپ نے جب بھی کسی مسئلے کے جائز یا ناجائز کا فیصلہ سنایا تو پہلے پورے سلیقے سے معاملے کے تمام پہلوئوں کا جائزہ لیتے ہوئے، مسائل کو احسن انداز میں سمجھانے اور قائل کرنے کی کوشش کی۔ معاملے کے کسی جزو کی وضاحت پر اکتفا نہیں کیا، بلکہ اس کے دینی، معاشرتی اور سماجی پہلوئوں کا جائزہ بھی لیا، تاکہ سائل فتوے پر عمل کرنے سے پہلے اچھی طرح سوچ بچار کرلے۔

یہ کہنا بہت آسان ہے کہ طلاق ہوگئی، چھوڑ دو، اختیار کرلو، لیکن سائل کو ایک اچھا مسلمان بنانا، اسے بہتر معاشرتی زندگی کے لیے تیار کرنا اور معاشرے کا مفید اور کارآمد فرد بنانا انتہائی ضروری ہے، تاکہ سائل ذہنی طور پر قائل اور قلبی طور پر مطمئن ہوجائے۔ زیرنظر کتاب میں بیش تر مسائل کا جواب دیتے ہوئے ایسا ہی اسلوب اختیار کیا گیا ہے۔ اس میں سید مودودیؒ کے انداز کی جھلک دکھائی دیتی ہے۔

بعض مسائل کے حوالے سے احساس ہوتا ہے کہ اگر فقہی مراجع کا ذکر نسبتاً مفصل انداز میں آجاتا تو شاید فقہی مزاج رکھنے والوں کی تشفی زیادہ ہوجاتی۔ بیش تر مسائل کے حوالے سے قرآنی آیات اور احادیث کا ذکر نسبتاً تفصیل سے کیا گیا ہے۔ بدقسمتی سے معاشرے میں مختلف قسم کے تعصبات میں پلنے والے لوگ اپنی جہالت اور ذاتی اختلافات کی بنا پر اُن فتاویٰ کو خاطر میں نہیں لاتے جن میں بعض معروف فقہا کا حوالہ موجود نہ ہو، حالانکہ قرآن و سنت کا حوالہ اصل ہے اور فقہاے اُمت نے انھی ذرائع سے مسائل کو سمجھا اور سمجھایا ہے۔

کتاب میں جدید و قدیم دونوں طرح کے مسائل کا ذکر موجود ہے جو عصری ضرورت کے حوالے سے کتاب کی معنوی اہمیت افادیت کو نمایاں کرتے ہیں۔ چند مرکزی موضوعات حسب ذیل ہیں: lبچوں کو فقہ کی تعلیم lشادی سے قبل ملاقاتیں lپریشان کن گھریلو مسائل کا حل lمشترکہ خاندانی نظام: چند عملی مسائل lمساجد میں خواتین کی شرکتlتحدید نسل اور تربیت اولاد lٹیلی فون پر دوستی اور ریڈیو پروگرام میں گفتگو lانشورنس کا متبادل lاسلامی بنکاری: چند ذہنی الجھنیں lمذہبی جماعتوں کی ناکامی lوقت اور صلاحیتوں کی تقسیم اور کارِ دعوت lآرمی میں رگڑا کی روایت l طبی اخلاقیات اور دواسازکمپنیاں۔ یہ فقہی مسائل ترجمان القرآن میں وقتاً فوقتاً شائع ہوتے رہے ہیں، اور اب انھیں کتابی صورت میں یک جا شائع کیا گیا ہے۔کتاب خاص طور پر جدید مسائل سے دوچار نوجوانوں اور عام مسلمانوں کے لیے بہت مفید ہے۔
یہ منشورات پبلشرز کے پلیٹ فارم سے شائع ہو اور بڑی تعداد میں نہ صرف خواتین بلکہ مرد حضرات بھی اس کا مطالعہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *