Description
مولانا سیّد ابوالاعلیٰ مودودی کے اوّلین غیر ملکی دورے کی روداد: ’مولانا مودودی کا دورۂ مشرق وسطیٰ‘ (جنوری 1957ء ) ایک عرصے سے دلچسپی کا مرکز تھی۔ اس کے ابتدائیے میں ارشاد احمد حقانی صاحب (6؍ستمبر 1928ء-10؍جنوری 2010ء ) نے لکھا تھا:
مشرق وسطیٰ اور حج کے سفر کے بعد مولانا مودودی نے ایک مجلس میں اپنے دورے کے مختصر حالات اور عرب ممالک کی اجتماعی زندگی اور حجاز میں حج کے انتظامات کے بارے میں اپنے بعض مشاہدات اور تاثرات بیان کیے، اور حاضرین کے سوالات کے جوابات دیے، جن کو قلم بند کر کے قارئین کے سامنے پیش کیا جا رہا ہے۔
اس سفرنامے کا امتیازی پہلو یہ ہے کہ اس میں مقصدیت کا عنصر غالب ہے ۔ عام سفرناموں کی طرح کام و دہن ، سیروسیاحت اور حیرت و استعجات کے قصوں کے بجائے حکمت، فکر مندی، دور اندیشی اور رہنمائی کے واضح اشارات موجود ہیں۔ اسے پڑھ کر دیکھا جاسکتا ہے کہ ماضی میں حالات کیا تھے؟ آج عرب دنیا میں کئی حوالوں سے تبدیلیاں آچکی ہیں۔ ’حرمین الشریفین ‘ کے گردوپیش تو بہت سی مثبت تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔





Reviews
There are no reviews yet.