Description
’’شجر ہائے سایہ دار‘‘ مولانا سید مودودیؒ، اُن کی والدہ اور اہلیہ کی زندگی پر مبنی نا صرف ایک جامع کتاب ہے بلکہ مولانا کی باطنی زندگی، استقامت، اور صبر کی داستانوں کا عکس بھی ہے۔اس کتاب میں تہذیب گم گشتہ کے آثار بھی ملتے ہیں۔ کتاب ہمیں بتاتی ہے کہ اگر کسی صاحب فکر اور عظیم کام کا بیڑہ اٹھانے والے شخص کو صابر و شاکر اہلیہ میسر آجائے تو زندگی کس قدر اطمینان بخش ، راحت رساں اور سہل ہو جاتی ہے۔ مولانا مودودیؒ کی اہلیہ اور تینوں صاحبزادیوں کی عظمت کو اجاگر کرتے ہوئے کتاب میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح انہوں نے صبر اور استقامت کے ساتھ مشکلات کا سامنا کیا۔ایوبی آمریت کے ظالمانہ اور ذوالفقار علی بھٹو کے آزمائشی ایام میں مولانا مودودیؒ کی، سرکاری سرپرستی میں ، جس طرح کردار کشی کی کوششیں بروئے کار لائی گئیں، یہ المناک داستانیں بھی اس کتاب میں ملتی ہیں،مولانا نے کئی سیاسی و سماجی مشکلات کا سامنا کیا اور مخالفین کے طعنوں کو برداشت کیا، لیکن اپنی اصولیت پر قائم رہے۔اس کے علاوہ، کتاب میں جنرل ضیاء الحق کی جانب سے مولانا کی اہلیہ کو سینیٹ کی رکنیت کی پیشکش کی بات بھی شامل ہے، جسے انہوں نے قبول کرنے سے صاف انکار کر دیا۔ یہ کتاب ہر مسلم خواتین کے لیے عزیمت اور صبر کا پیغام دیتی ہے کتاب میں موجود واقعات قاری کو حیرت میں ڈال دیتے ہیں، خاص طور پر وہ مصائب اور مشکلات جو مولانا مودودیؒ اور ان کے خاندان نے برداشت کیے۔





Reviews
There are no reviews yet.