Description
یہ تحریر نرم مزاجی و دل نوازی نرمی اور رحمت کی اہمیت کو نہایت خوبصورتی سے بیان کرتا ہے۔ اس میں واضح کیا گیا ہے کہ انسانی تعلقات کی بنیاد نرمی پر ہے اور یہ فطرت کا قانون ہے کہ اشیاء یا دل ایک دوسرے سے جڑنے کے لیے نرمی چاہتے ہیں۔ جیسے پتھر اور اینٹوں کو گارا یا سیمنٹ کے ذریعے جوڑا جاتا ہے، یا درخت کی نرم شاخوں کو پیوندکاری سے ملایا جاتا ہے، اسی طرح انسانوں کو انسانوں سے اور بندوں کو رب سے جوڑنے کا ذریعہ بھی نرمی اور رحمت ہی ہے۔ سخت دلی اور ترش روئی تعلقات کو توڑ دیتی ہے اور محبت کے رشتے ختم کر دیتی ہے۔
قرآن کریم میں نبی کریم ﷺ کی نرم دلی کو اللہ تعالیٰ کی رحمت قرار دیا گیا ہے اور فرمایا گیا ہے کہ اگر آپ ﷺ سخت دل ہوتے تو لوگ آپ کے قریب نہ رہتے۔ رسول اللہ ﷺ کی احادیث میں بھی نرمی کی فضیلت بار بار بیان ہوئی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ نرمی جس چیز میں شامل ہوتی ہے اسے سنوار دیتی ہے اور جس سے نکل جائے اسے بدنما کر دیتی ہے۔ اسی طرح یہ بھی فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نرمی کو پسند کرتا ہے اور نرمی پر وہ انعام عطا کرتا ہے جو سختی پر نہیں دیتا۔
احادیث میں نرمی سے محروم رہنے کو بھلائی سے محرومی قرار دیا گیا ہے اور نرمی اختیار کرنے والوں کے لیے جنت اور رحمت کی بشارت دی گئی ہے۔ کمزوروں پر آسانی کرنا، والدین کے ساتھ مہربانی اور غلاموں پر احسان کرنا ان اوصاف میں شامل ہیں جو نجات اور جنت کا ذریعہ بنتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ آگ ایسے شخص پر حرام ہے جو نرم خو، لوگوں سے قریب رہنے والا، وقار اور سکون والا ہو۔ آپ ﷺ ہمیشہ آسانی اختیار کرنے اور سختی سے بچنے کی تعلیم دیتے تھے اور ارشاد فرمایا کہ نرمی خیر و برکت کا ذریعہ ہے، جب کہ ضد اور غیر معمولی سختی بدبختی ہے۔





Reviews
There are no reviews yet.