Description
یہ تحریر مومن کا وصیت نامہ ” ہمارے معاشرے کے ایک اہم مگر نظرانداز کردہ پہلو کو اجاگر کرتی ہے۔ عموماً موت کا ذکر یا وصیت کے بارے میں گفتگو کرنا اچھا نہیں سمجھا جاتا، حالانکہ یہ زندگی کی حقیقت اور ہر ذی روح کے لیے یقینی امر ہے۔ وصیت کے ذکر کو ہم موت کی قریب الوقوع علامت سمجھ کر نظرانداز کر دیتے ہیں، مگر درحقیقت ایک مومن کے لیے اس پر غور کرنا اور اس کو بروقت تحریر کرنا نہایت ضروری ہے۔
محترمہ شمع سلیم صاحبہ نے اپنی تحریر میں بڑے جامع اور بامقصد انداز میں یہ وضاحت کی ہے کہ ایک مومن کا وصیت کے بارے میں کیا رویہ ہونا چاہیے۔ ان کا پیغام یہ ہے کہ ہر مسلمان، خواہ مرد ہو یا عورت، اپنی وصیت لکھ کر تیار رکھے تاکہ اس کی زندگی کے بعد اس کے معاملات شریعت اور انصاف کے مطابق انجام پائیں۔
عجیب اتفاق ہے کہ مصنفہ کا یہ پیغام ہی ان کی اپنی عملی وصیت بن گیا، کیونکہ اس تحریر کے صرف چند دن بعد، ۱۳ اکتوبر ۲۰۰۷ء کو وہ سعودی عرب میں ایک ٹریفک حادثے کا شکار ہو کر اس دنیا سے رخصت ہو گئیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ان کا یہ پیغام اب ہم سب کے لیے ایک دائمی نصیحت کی حیثیت رکھتا ہے۔
جو بھی اس کتابچہ کو پڑھ کر اپنی وصیت تیار کرے گا، اس کے اجر میں بلاشبہ محترمہ شمع سلیم صاحبہ بھی شریک ہوں گی۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کو اپنے جوارِ رحمت میں بلند مقام عطا فرمائے اور ان کے اس پیغام کو ہمارے لیے عمل کی راہ دکھانے والا بنائے۔





Reviews
There are no reviews yet.