Description
ایک زمانہ تھا جب اخبارات میں صرف ایک فکاہی کالم ہوتا تھا، لیکن آج کالم نگاری کی دنیا میں جیسے بہار آئی ہو۔ اب ہر اخبار میں کئی کالم روزانہ شائع ہوتے ہیں، بعض خاص دنوں میں تو ان کی تعداد درجن بھر تک بھی پہنچ جاتی ہے۔
یہ عام تاثر تھا کہ کالم عموماً وقتی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں اور کسی چلتی ہوئی خبر پر تبصرہ کرتے ہیں، اس لیے کتاب کی صورت میں ان کا مجموعہ نہیں بن سکتا۔ لیکن شائقینِ کالم نگاری اور ناشرین نے اس سوچ کو بدل دیا، اور یوں کالموں کے مجموعے کی صورت میں ایک نئی صنفِ ادب وجود میں آئی۔
منشورات نے اس سلسلے میں کئی قابل ذکر مجموعے شائع کیے ہیں، جیسے ابو نثر کا ایک تاریخی مجموعہ، اور صغیر قمر کی ’چنار کہانی‘، جو کشمیر کی عکاسی کرتی ہے۔ اسی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے، ہم آپ کے سامنے ایک نیا مجموعہ ’’عکس مرے خیال کے‘‘ پیش کر رہے ہیں، جو معاشرتی واقعات اور ان کے مشاہدات پر مبنی تاثرات کا عکاس ہے۔
کالموں پر تبصرہ کرکے ان کا لطف خراب کرنے کی بجائے، بہتر یہی ہوگا کہ آپ خود ان کالموں کو پڑھیں۔ اگر آپ انہیں پڑھتے چلے جائیں تو یہ نہ صرف کالم نگار کی کامیابی ہے بلکہ ہمارے انتخاب کی بھی داد ہے!
یہ عام تاثر تھا کہ کالم عموماً وقتی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں اور کسی چلتی ہوئی خبر پر تبصرہ کرتے ہیں، اس لیے کتاب کی صورت میں ان کا مجموعہ نہیں بن سکتا۔ لیکن شائقینِ کالم نگاری اور ناشرین نے اس سوچ کو بدل دیا، اور یوں کالموں کے مجموعے کی صورت میں ایک نئی صنفِ ادب وجود میں آئی۔
منشورات نے اس سلسلے میں کئی قابل ذکر مجموعے شائع کیے ہیں، جیسے ابو نثر کا ایک تاریخی مجموعہ، اور صغیر قمر کی ’چنار کہانی‘، جو کشمیر کی عکاسی کرتی ہے۔ اسی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے، ہم آپ کے سامنے ایک نیا مجموعہ ’’عکس مرے خیال کے‘‘ پیش کر رہے ہیں، جو معاشرتی واقعات اور ان کے مشاہدات پر مبنی تاثرات کا عکاس ہے۔
کالموں پر تبصرہ کرکے ان کا لطف خراب کرنے کی بجائے، بہتر یہی ہوگا کہ آپ خود ان کالموں کو پڑھیں۔ اگر آپ انہیں پڑھتے چلے جائیں تو یہ نہ صرف کالم نگار کی کامیابی ہے بلکہ ہمارے انتخاب کی بھی داد ہے!





Reviews
There are no reviews yet.