Description
مولانا مودودی بلاشبہہ اپنے دور کی ایک عالمی شخصیت تھے، پوری مسلم دنیا انھیں عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتی تھی ۔ سعودی حکومت نے شاہ فیصل کی یادگار کے طور پر جب فیصل ایوارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا تو ساری دنیا کے مسلم علماء اور مسلم اسکالرز کے اتفاق رائے سے سب سے پہلے فیصل ایوارڈ کو مولانا مودودی کی ہی قدم بوسی کا شرف حاصل ہوا۔
اسی طرح ڈاکٹر یوسف القرضاوی بلاشبہہ اپنے وقت کی عالمی شخصیت ہیں ۔ وہ تحریک الاخوان المسلمون کے چوٹی کے علماء میںشمارہوتے ہیں ۔ اس وقت وہ علماء اسلام کی عالمی یونین (الاتحاد العالمی لعلماء المسلمین ) کے صدر ہیں۔ان کی گراں قدر علمی تصانیف ساری دنیا میں پڑھی اور پڑھائی جاتی ہیں۔
یہ کتاب ’’قدر جوہر شاہ داندیا بداندجوہری‘‘ کا بہترین مصداق ہے۔ علامہ قرضاوی نے بجا طور پر پوری فراخ دلی سے مولانا مودودی کی عظمتوں کا اعتراف کیا ہے، یہ خود ان کی عظمت کی دلیل ہے۔ یہ صحیح ہے کہ کسی کے علم و فضل کو اہل علم و فضل ہی پہچانتے ہیں، کسی کی بلند یوں کی پیمائش بلندیوں پر رہنے والے ہی کر سکتے ہیں۔





Reviews
There are no reviews yet.